کگیسو ربادا :
جنوبی افریقہ کا نیا فاسٹ باؤلر
جب سے جنوبی افریقہ کی عالمی کرکٹ میں واپسی ہوئی ہے ساؤتھ
افریقہ کے تیز بالر کرکٹ پر چھائے ہوئے
ہیں۔پہلے ڈونلڈ،ڈی ویلیئرز کا راج رہا۔
پھر نیا باؤلر آیا
۔اب کئی سال سے ڈین سٹین کی ٹیسٹ کرکٹ پر حکمرانی ہے۔سٹین کے ساتھ مورنے مورکل اور
فلینڈر مخالف بلے بازوں کے لئے
دہشت کی علامت بنے ہوئے ہیں۔
1992 سے اب تک جنوبی افریقہ کی ٹیم ورلڈ کپ جیتنے میں ناکام
رہی۔2014 میں ساؤتھ آفریقہ کی انڈر 19 ٹیم نے اس روایت کو ختم کیا اور ساؤتھ
افریقہ پہلی بار عالمی چیمپین بنی۔اس کامیابی میں سب سے
نمایاں کردار ادا کرنے والہ فاسٹ باؤلر کگیسو ربادا تھا۔ربادا نے اس کپ میں سب سے زیادہ
وکٹ لئے۔ربادا 25مئی 1995 کو جوہانس برگ میں پیدا ہوا اب اس
کی عمر 20 سال ہے۔
ربادا نے اب تک
10 ایک روزہ میچ جنوبی افریقی کی
جانب سے کھیلے ہیں اور 23۔20 کی اوسط سے 21 وکٹ حاصل کئے ہیں۔ربادا کا اکانومی ریٹ
87۔4 رنز فی اوور ہے۔ربادا نے 8 ٹی ٹونٹی کھیلے ہیں اور 9
وکٹ حاصل کئے ہیں۔ربادا کا اکانومی ریٹ ٹی20 میں 7۔82 اوور ہے۔انڈیا کے خلاف
آخری دو ایک روزہ میچوں میں ربادا نے 7 وکٹ حاصل کئے ہیں۔ربادا
کی جونئیر ورلڈ کپ میں بہترین کارکردگی 25 رنز دیکر چھ وکٹ تھی۔
ربادا نے ابھی تک
کوئی ٹیسٹ نھیں کھیلا۔ربادا جب بھی کھیلے گا اب
جنوبی افریقہ کی فاسٹ باولنگ کا مستقبل ربادا ہے۔ربادا میں ایلن ڈونلڈ کی تیزی اور
ڈیل سٹین کی ایکوریسی ہے۔ربادا کی نارمل سپیڈ 150کلومیٹر سے
زیادہ ہے ۔ہو سکتا ہے ربادا کسی دن 160 کا ہدف حاصل کر لے جو ربادا کی امید اور
خواب ہے۔جبوبی افریقہ کے آل راؤنڈر البی مورکل کے نزدیک ربادا جیسا ٹیلنٹ اس نے اس عمر میں نہیں دیکھا۔
No comments:
Post a Comment